رفیق شاہین 
عہد حاضر کے ممتاز قلمکاروں میں رفیق شاہین صاحب کو معتبر مقام حاصل ہے ۔ان کی ہشت پہلو شخصیت ادب کے کئی خانوں میں بٹی ہوئی ہے ۔افسانہ نگاری سے ادبی سفر کا آغاز کیا ۔پھر ناول بھی لکھے اور شاعری میں بھی نام پیدا کیا۔چنانچہ فکشن نگار ،مترجم ناقد، محقق اور شاعر کی حیثیت سے اردو کے عالمی منظر نامہ میں وہ مستحکم شناخت رکھتے ہیں۔ان کی شاعری سے متعلق ڈاکٹر فراز حامدی رقمطراز ہیں ۔‘‘لاریب رفیق شاہین ایک کہنہ مشق، زود گواور قادر الکلام شاعر ہیں جنھوں نے قدیم اصناف کی طرح نئی ملکی اضاف سخن کو گلے لگاکر ان کی عزت وتوقیر میں اضافہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے،۔‘‘
شاعری کے میدان میں قدم رکھا تو رفیق احمد کی جگہ رفیق شاہین کی پہچان بنائی۔علی گڑھ میں ۱۲؍ جولائی ۱۹۴۲ ؁ء کو پیدا ہوئے۔انگریزی میں ایم۔اے آنرز کیا ۔۱۹۵۶ ؁ء سے ادبی سفر جاری ہے۔ اب تک تین تصنیفات چراغ امید (ناول)بادباں سفینوں کے (شعری مجموعہ) اور ’’اردو کے ہمہ جہت قلمکار۔ ڈاکٹرفراز حامدی‘‘ شائع ہوکر خراج حاصل کرچکی ہیں ۔کچھ کتابیں زیر ترتیب بھی ہیں ۔ان کی گرانقدر ادبی خدمات کے پیش نظر امریکن بائیو گرافیکل انسٹی ٹیوٹ کے جولائی ۲۰۱۱ ؁ء ایوارڈ کے لئے ہندوستان سے ان کا نام منتخب کیا گیا ہے ۔ادبی محاذ کی مجلسِ ادارت کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے وہ اس رسالے کے فرو۲غ کے لئے ہمہ تن مصروف رہتے ہیں جس کے لئے ادارہ ان کا بیحد شکر گزار ہے۔
رابطہ۔تعلیم منزل ۔میرس روڈ۔علی گڑہ۔202002(یوپی)

موبائل۔8979248741


رئیس الدین رئیس

 

گذشتہ صدی کی آٹھویں دہائی سے رئیس الدین رئیس صاحب اپنے فکر وفن کا چراغ روشن کئے ہوئے ہیں ۔ان کی شاعری میں روایت کے ساتھ عصری فضا اور در پیش مسائل کا اظہار بھی ہے تو خارجی اثر پذیری کو داخلی کیفیات کا رنگ دے کر انفرادیت عطا کی ہے۔بقول کرشن کمار طورؔ ۔’’ان کا تخلیقی عمل ایک طرح کا اعتراف خود شناسی بھی ہے جو اشعار کے نہ صرف نزول کا باعث بنتا ہے بلکہ ان کے اور قاری کے درمیان ایک خاص قسم کے ذہنی اور قلبی رشتے کی استواری کا باعث بھی ہے ‘‘۔غزل اگرچہ ان کی محبوب صنف سخن ہے مگر دیگر اضاف سے بھی ان کی ہنرمندیوں کے نقوش مترشح ہیں۔خصوصاً حمدیہ ونعتیہ شاعری میں غزل جیسی دلآویزی کے ساتھ شعری جمالیات بھی ہے اور جذبہ وعقیدت کی وجدانی کیفیت بھی ۔
رئیس صاحب کی ولادت علی گڑھ میں ۱۸ ؍ جون ۱۹۴۸ ؁ء کو ہوئی ۔آبائی وطن اترپردیس کے ضلع بلند شہر میں قصبہ جیور ہے اورآپ کا سلسلۂ نسب صحابئ رسول حضرت ابو ایوب انصاریؒ سے جا ملتا ہے۔آپ کے والد بغرض تجارت علی گڑھ آئے۔اب یہی ان کا وطن ثانی ہے ۔۱۹۸۰ ؁ء سے ادبی سفر جاری ہے ۔تین شعری مجموعے آسمان حیران ہے،زمین خاموش ہے اور سمندر سوچتاہے کے علاوہ مضامین کا ایک مجموعہ’’ شہر بے خواب ہے‘‘ شائع ہوکر خراج حاصل کرچکا ہے ۔ رسالہ ’’روشنی‘‘( امریکہ) کے نمائندہ اور مجلہ ترویج کے مہمان مدیر ہیں۔ ادبی محاذ کی مجلس مشاورت میں بھی شامل ہیں اور اس کے فروغ میں ممکنہ تعاون سے نواز رہے ہیں۔ادبی ادارہ حرف زار کے چیرمین اور بزم اردو کے جنرل سکریٹری بھی ہیں۔
رابطہ۔10| 1725دہلی گیٹ۔علی گڑھ۔202001(یوپی)
موبائل۔9808680026

شارق عدیل



ظہیرغازی پوری

      ر


Design By Gulam Rabbani Fida نعت کمپوزنگ پوئنٹ اینڈویب ڈیزائننگ پوئنٹ